تحریر: مظفر سلطان لونگی
8 جون 1967ء کو امریکہ کا جاسوسی جہاز بحر ابیض میں تیر رہا تھا کہ اسرائیلی طیاروں نے اس پر حملہ کرکے تہہ نشین کر دیا۔ اس حملہ کے معا بعد اسرائیل نے خبر نشر کی کہ یہ حملہ ایک غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا تھا کیونکہ اسرائیل اسے مصری جہاز سمجھا تھا۔ اس وقت اسرائیل نے یہ کہہ کر امریکہ سے معذرت کر لی لیکن بعد میں یہ حقیقت کھلی کہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔
کیونکہ 5 جون سنہ 67 کی جنگ کے بعد اسرائیل نے مصری قیدیوں کو جس طرح سیناء میں غرق کیا تھا اس جہاز کا عملہ اس کا عینی شاہد تھا۔ لہاذا اسرائیل نے اپنے جرم کے چشم دید گواہ کو بھی ٹھکانے لگا دیا۔
اس واقعہ سے اسرائیل کی فطرت اور اس کی ذہنیت کو آشکارا ہو جاتی کہ کس طرح اپنا کام نکلنے کے بعد وہ اپنے مہروں کو خود ہی پٹوا دیتا ہے۔ اس حادثہ میں چالیس امریکی مارے گئے تھے۔
No comments:
Post a Comment